بھارت (جیوڈیسک) اجتماعی زیادتی کی شکار لڑکی کی آخری رسومات نئی دہلی میں ادا کر دی گئیں۔ لڑکی کی لاش کو خصوصی طیارے کے ذریعے سنگاپور سے بھارت منتقل کیاگیا۔ ایئرپورٹ پر بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ اورسونیا گاندھی موجود تھیں۔
ہفتے کی صبح سنگاپور کے مانٹ الزبتھ میں دم توڑنے والی تئیس سالہ لڑکی کی لاش کو رات گئے خصوصی طیارے کے ذریعے نئی دہلی پہنچایا گیا۔ جہاں اس کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔ نئی دہلی میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی کی موت کے بعد بھارت کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں مظاہروں میں شدت آگئی اور بالی ووڈ فنکاروں نے بھی لڑکی سے اظہار یکجہتی اور واقعے کے خلاف ریلی نکالی اور شمعیں روشن کیں۔
تیئس سالہ میڈیکل کی اسٹوڈنٹ کی سنگاپور کے اسپتال میں موت کی خبر کے بعد تمام ملک میں مظاہروں کا سلسلہ زور پکڑ گیا۔ ایسے میں بالی ووڈ فنکاروں نے بھی دہلی میں مظاہرین کے ساتھ مل کر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ۔
معروف شاعر جاوید اختر، شبانہ عظمی، دیپیکاپیڈیکون، سونو نگم سمیت متعدد فنکاروں نے ریلی نکالی اور شمعین روشن کیں ۔ اس موقع پر بگ بی کی اہلیہ جیابچن اپنے جذبات کو نہ روک سکیں اور ان کی آنکھیں بھر آئیں۔ بالی ووڈ کنگ خان شاہ رخ کا کہنا تھا کہ اس واقعے پر بہت دکھ ہے۔