بھارتی(جیوڈیسک) بھارتی تنگ نظری کا شکار صرف شاہ رخ خان ہی نہیں ہوئے ماضی میں بھی کئی مسلمان اداکاروں کو بے جا تنقید ،الزامات اور نارواں سلوک کا سامنا رہا ہے۔ بھارت جیسے نام نہاد جمہوری ملک میں جہاں ہر وقت آزادی کے نعرے لگتے رہتے ہیں۔۔وہیں فلم انڈسٹری بالی ووڈ کو مسلمان اداکاروں نے طاقت بخشی۔
آج بالی ووڈ میں جن اداکاروں کی وجہ سے بالی ووڈ کو پہچان ملی ان سب کے نام کے آگے لگتا ہے خان۔۔۔شاہ رخ خان ، سلمان خان، عامر خان۔۔ان کے علاوہ جاوید اختر، شبانہ اعظمی ، گلزار اور ایم ایف حسین جیسے بڑے ناموں کی وجہ سے بالی ووڈ میں بلاک بسٹر فلمیں بنتی ہیں۔۔۔ مگر یہ سب بھی ہوئے شکار بھارتی امتیازی سلوک کا۔
بالی ووڈ ورسٹائل ایکٹرس شبانہ اعظمی کو یوں تو کئی فلموں میں بھارت کا نام روشن کرنے پر ایوارڈ ملتے ہیں لیکن جب ممبئی میں فلیٹ خریدنے کی بات آئی تو مسلمان ہونے کا طعنہ دے کر زمین خریدنے سے روک دیا گیا۔
یہی حال نئے دور کے سیف علی خان اور عمران ہاشمی کے ساتھ بھی ہوا۔۔جائیداد خریدنے کے معاملے میں انہیں طرح طرح کی تفتیش کا سامنا کرنا پڑا۔اس وقت ان کی شہرت دولت کچھ بھی نظرآئی کیونکہ وہ مسلمان ہیں۔
مذہبی تنگ نظری کا شکار تو بھارت کے مشہور مصور ایم ایف حسن بھی ہوئے جنہیں زندگی میں تو بھارتی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تو موت کے بعد بھی ان کی پہلی برسی پر پینٹنگز کی نمائش کو بھارتی انتہا پسند ہندووں نے نمائش سے روک دیا۔
ایسے ہی مسائل کا شکار تو سلمان خان بھی ہیں جو صرف خان کی وجہ سے مشکلات میں پھنس جاتے ہیں۔ان کے لئے بھارت کے قانون بھی سخت ہوجاتے ہیں۔اکیسویں صدی میں جمہوریت کا عوی کرنے والی ریاست بھارت۔۔کا اصل چہرہ کئی بار سامنے آچکاہے