چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے بھٹو ریفرنس کیس کی سماعت کے دوران کہا ہے کہ فوجی عدالتوں کا راستہ بند کر دیا گیا ہے۔ جب تک عدلیہ آئین کے مطابق کام کرتی رہے گی کسی کو غیرآئینی اقدام کی جرات نہیں ہوگی۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے گیارہ رکنی بینچ نیسماعت شروع کی تو ایڈووکیٹ جنرل سندھ فتح محمد ملک نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی سوالیہ نشان ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ عدالت کو صدارتی ریفرنس کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کرنا ہے۔