سندھ(جیوڈیسک)سندھ کے وزیر برائے جنگلی حیات دیا رام ایسرانی کا کہنا ہے کہ اب تک صرف اڑتیس مور، رانی کھیت بیماری سے ہلاک ہوئے ۔ تیس ہزار موروں کی ویکسی نیشن کر دی گئی ہے ۔ ایک ماہ پہلے تھر سے اٹھنے والی رانی کھیت کی بیماری نے تباہی مچا دی اور سندھ میں تقریبا ایک سو پچہتر مور اس کا نشانہ بن چکے ہیں ۔اس حوالے سے میڈیا میں مسلسل خبریں آتی رہیں لیکن انتظامیہ نے انہیں کوئی اہمیت نہ دی ۔ تاہم جان لیوا مرض رانی کھیت نے سانگھڑ ، بدین ، ڈگری اور کراچی سمیت دیگر شہروں کو اپنی لپیٹ میں لینا شروع کیا تو صوبائی حکومت حرکت میں آگئی۔
وزیر جنگلی حیات دیارام ایسرانی نے دعوی کیا کہ صوبے میں ستر ہزار مور ہیں جن میں سے تیس ہزار موروں کی ویکسی نیشن کر دی گئی ہے ۔ان کا کہنا تھا ہلاک موروں کی تعداد صرف اڑتیس ہے ۔ تھر پارکر میں بارش ہوئی ہے جس سے موروں کی بیماری پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔