بینظیر قتل کی سازش القاعدہ رہنما ابو عبیدہ المصری نے تیار کی۔ عمل درآمد بیت اللہ محسود نے کرایا۔ ارکان سندھ اسمبلی کو بریفنگ۔ وزیر داخلہ رحمان ملک نے بینظیر بھٹو کے قتل کی تحقیقات کی تفصیلات سندھ اسمبلی میں پیش کر دی گئیں۔
رحمان ملک نے کہا کہ جانتے ہیں بینظیر بھٹو کو قتل کس نے کیا۔ سازش سے لیکر سازش پر عمل تک کے ملزمان گرفتار ہوئے ہیں۔ رحمان ملک کے مطابق پرویزمشرف نے مذاکرات کے دوران بینظیر بھٹو سے کہا تھا کہ انتخابات سے پہلے پاکستان مت آئیں، جس پر بینظیر بھٹو نے کہا کہ یہ فیصلہ وہ خود کریں گی۔
رحمان ملک کے مطابق بینظیر بھٹو کی طرف سے پاکستان نہ آنے کی بات نہ ماننے پر پرویزمشرف نے دھمکی دی تھی کہ واپسی پر نتائج کی ذمہ دار وہ خود ہوں گی رحمان ملک نے کہا کہ بینظیربھٹو کو طویل عرصے سے انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جارہا تھا۔ نواز شریف کے دور میں سیف الرحمان کی طرف سے جھوٹے مقدمات درج کرائے جانے کا سلسلہ پرویز مشرف کے دور میں بھی جاری رہا تاہم محترمہ بینظیر بھٹو نے تمام زیادتیوں کے باوجود مفاہمت کا فیصلہ کیا۔
وزیر داخلہ کے مطابق محترمہ بینظیربھٹو نے کراچی مین امن کی خواہش کیساتھ ایم کیو ایم سے مذاکرات کیلئے کہا تھا۔ رحمان ملک نے کہا کہ محترمہ بینظیر بھٹو کو اندازا تھا کہ مستقبل میں ملک کو بڑے مسائل کا سامنا ہوگا، اسی لئے انہوں نے مصالحت کا آغاز کیا۔