تابش دہلوی دہلی میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے پہلا شعر تیرہ برس کی عمر میں کہا تھا جب کہ ان کی پہلی نظم یا غزل انیس سو اکتیس میں نئی دہلی کے مشہور جریدے ساقی میں شائع ہوئی۔
تابش دہلوی کے اب تک چھ شعری مجموعے اور نثر کی ایک کتاب دید باز دید شائع ہوئی ہے۔دید باز دید ان اہم شخصیات کے سوانح حیات کے حصے ہیں جن کا تابش دہلوی کی زندگی پر گہرا اثر رہا۔
شاعر کے علاوہ وہ ایک جانے پہچانے براڈ کاسٹر بھی تھے اور انہوں نے کالج کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد آل انڈیا ریڈیو سے براڈکاسٹنگ کریر کا آغاز کیا۔ ان کا آڈیشن پطرس بخاری نے لیا اور انہیں پروگرام انانسر کے لیے منتخب کیا جس کے کچھ عرصے بعد انہوں نے خبریں بھی پڑھنا شروع کیں۔
انیس سو سینتالیس میں پاکستان بننے کے بعد وہ کراچی چلے آئے اور یہاں وہ ریڈیو پاکستان سے وابستہ ہو گئے۔ انیس سو تریسٹھ تک انہوں نے خبریں پڑھیں پھر سینیئر پروڈیوسر ہو جانے کے بعد مذہب اور موسیقی کے پروگرام پیش کرتے رہے۔ کراچی میں انتقال ہوا۔ اور سخی حسن قبرستان میں سپرد خاک ہیں۔