شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے استقبال اور ان کے خطاب جس میں وہ قومی ایجنڈے کا اعلان کریں گے ،کو سننے کیلئے عوام کی بے تابی کا یہ عالم ہے کہ 100000(ایک لاکھ) سے زائد افراد ہفتہ 22دسمبر کی رات ہی مینار پاکستان (لاہور) پہنچ گئے ہیں۔اتوار 23دسمبر کی صبح ملک بھر سے لاکھوں افراد مینار پاکستان پہنچیں گے اور پاکستان کی سیاسی تاریخ کے سب سے بڑے اجتماع میں شرکت کر کے موجودہ نظام انتخاب کے خلاف پر امن احتجاج کریں گے۔
اس وقمع پر لاکھوں سبز ہلالی پرچم مینار پاکستان میں لہرائیں گے ۔300مشائخ عظام بھی اپنے مریدوں کے ہمراہ شریک ہوں گے۔پاکستان کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہو رہا ہے کہ عوام کو مینارِ پاکستان پہنچنے کیلئے گاڑیاں دستیاب نہیں ہو رہیں کیونکہ اس جلسے کیلئے ٹرانسپورٹ 15روز قبل ہی بک کر لی گئی تھی۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری 23 دسمبر کے اجتماع میں ملکی مسائل کا عملی حل دیں گے۔
ان کی تقریر میں پاکستان کے اداروں اور عوام کیلئے کیا پیغام ہو گا اس حوالے سے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے عوام پاکستان بہت بے تاب ہیں۔عوام کیلئے اچھی خبر یہ ہے کہ چند گھنٹوں بعد ڈاکٹر طاہر القادری کا قومی ایجنڈا ان کے سامنے آشکار ہونے والا ہے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری موجودہ نظام انتخاب کے سخت خلاف ہیں اور اسے ملک و قوم کا سب سے بڑا دشمن قرار دیتے ہیں۔ وہ انتخابات سے قبل انتخابی اصلاحات چاہتے ہیں تا کہ ملک میں حقیقی جمہوریت کی داغ بیل ڈالی جا سکے ۔ان کا موقف ہے کہ موجودہ نظام چند خاندانوں کو پارلیمنٹ میں پہنچنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ 300 مشائخ عظام بھی اپنے مریدوں کے ہمراہ شریک ہوں گے، ڈاکٹر طاہر القادری ملکی مسائل کا عملی حل دیں گے۔