تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے 6 اکتوبر سے شمالی وزیرستان کیلئے امن مارچ کا اعلان کردیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا تھا کہ 6 اکتوبر کو ایک لاکھ افراد کے ہمراہ شمالی وزیرستان امن مارچ کیلئے اسلام آباد سے نکلیں گے۔ قافلہ اسلام آباد سے ڈیرہ اسماعیل خان پہنچے گا جہاں سے اگلے دن شمالی وزیرستان جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا امن مارچ میں عالمی میڈیا بھی ساتھ ہوگا۔ اگر ہمارے امن مارچ کو روکنے کی کوشش کی گئی تو پھر بتائیں گے کہ کیا کرنا ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم گزشتہ 8 سال سے دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ سے پاکستان میں انتہا پسندی بڑھی۔ کسی کو پتا نہیں کہ دہشتگردی کیخلاف یہ نام نہاد جنگ کب ختم ہوگی۔ قبائلی علاقوں کے 30 لاکھ افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔ ڈرون حملوں میں مارے جانے والے افراد میں سے کسی کا آج تک نام بھی نہیں بتایا گیا۔ سربراہ تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ حکومت کراچی اور بلوچستان میں آج تک ٹارگٹ کلنگ نہیں روک سکی۔ موجودہ حکومت کا ایک ایک منٹ تباہی کے مترادف ہے۔ حکومت لوگوں کے جان و مال کا تحفظ نہیں کرسکتی تو مستعفی ہوجائے۔ گلگت بلتستان کی صورتحال کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں بدامنی سازش کے تحت کی جا رہی ہے۔ سازش کے تحت شعیہ اور سنی فرقہ کے افراد کو آپس میں لڑایا جارہا ہے۔ پاکستان سرزمین پر امریکی ڈرون حملوں کے بارے میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ڈرون حملوں پر صدر اور وزیراعظم کے مذمتی بیانات سے بات نہیں چلے گی اور نہ ہی مذمتوں سے جنگ جیتی جاسکتی ہے، ہمیں مقامی لوگوں کو ساتھ ملانا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات فراڈ اور عالم الیکشن کو متاثر کرنے کی کوشش ہے۔ نگران حکومت پر سب کو اعتماد میں لیا جائے۔