ترکی کے قیامت خیز زلزلے میں مرنے والوں کی تعداد تین سو سترتک پہنچ گئی ہے۔امدادی کارکنوں نے معجزانہ طور پرایک معصوم بچی، ایک خاتون اور ان کے دو بچوں کو ملبہ سے زندہ نکال لیا۔ دو روز قبل آئے سات اعشاریہ دو شدت کے زلزلے میں ساڑھے تین سو سے زائد جاں بحق ، چودہ سو زخمی اور ہزاروں کی تعداد میں بے گھر ہو گئے۔ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ اورملبے سے کچھ خوش قسمت افراد کو زندہ نکال لیا گیا جن میں دو ہفتوں کی ایک بچی بھی شامل ہے۔ ہزاروں زلزلہ متاثرین نیدوسری رات بھی خیموں میں گزاری۔بہت سے کھلے آسمان تلے ہی سردراتیں بسر کرنے پر مجبور ہیں۔پاکستان سمیت ترکی کے دوست ممالک سے امدادپ ہنچنا شروع ہوگئی ہے۔ سات فضائی ایمبولنس سمیت ایک سو آٹھ ایمبولنس گاڑیوں کی مدد لی جا رہی ہے۔ سب سے زیادہ نقصان ایرکس شہر کو پہنچا جہاں درجنوں عمارتیں منہدم ہوئیں۔ ترک وزیراعظم طیب اوردگان نے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔اور امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا۔زلزلے سیکرد آبادی والاعلاقہ ایرک سب س ے زیادہ متاثر ہوا ہے۔