تضمین بر شعر انیسی شاملو
Posted on July 28, 2012 By Adeel Webmaster علامہ محمد اقبال
muslim praying
ہمیشہ صورت باد سحر آوارہ رہتا ہوں
محبت میں ہے منزل سے بھی خوشتر جادہ پیمائی
دل بے تاب جا پہنچا دیار پیر سنجر میں
میسر ہے جہاں درمان درد نا شکیبائی
ابھی نا آشنائے لب تھا حرف آرزو میرا
زباں ہونے کو تھی منت پذیر تاب گویائی
یہ مرقد سے صدا آئی ، حرم کے رہنے والوں کو
شکایت تجھ سے ہے اے تارک آئین آبائی!
ترا اے قیس کیونکر ہوگیا سوز دروں ٹھنڈا
کہ لیلی میں تو ہیں اب تک وہی انداز لیلائی
نہ تخم ‘لا الہ’ تیری زمین شور سے پھوٹا
زمانے بھر میں رسوا ہے تری فطرت کی نازائی
تجھے معلوم ہے غافل کہ تیری زندگی کیا ہے
کنشتی ساز، معمور نوا ہائے کلیسائی
ہوئی ہے تربیت آغوش بیت اللہ میں تیری
دل شوریدہ ہے لیکن صنم خانے کا سودائی
وفا آموختی از ما، بکار دیگراں کر دی
ربودی گوہرے از ما نثار دیگراں کر دی
علامہ محمد اقبال