تلہ گنگ کی خبریں 28-1-2013

ماں کا دودھ بچے کے لیے بہتر ین غذا ہے جو پیدائش سے لے کر چھ ماہ کی عمر تک بچے کی تمام غذائی ضروریا ت پو ری کرنے کے لیے کافی ہے ، ڈاکٹر نثار احمد
تلہ گنگ (تحصیل رپورٹر) تلہ گنگ کے معروف چائلڈ و جنرل فزیشن ڈاکٹر نثار احمد ملک ایم ڈی الممتاز ہسپتال نے کوایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ماں کا دودھ بچے کے لیے بہتر ین غذا ہے جو پیدائش سے لے کر چھ ماہ کی عمر تک بچے کی تمام غذائی ضروریا ت پو ری کرنے کے لیے کافی ہے۔ ماں کے دودھ میں وہ تمام وٹامنز ، پروٹینز ، معدنیات ، نشاستہ وغیرہ موجود ہوتے ہیں جو اس عمر میں بچے کی ضرورت ہوتے ہیں۔ پیدائش کے فوراً بعد سے لے کر پہلے چند دن تک جو دودھ پید ا ہوتا ہے اسے کولسٹرم کہتے ہیں یہ بچے کے نظام انہضام کی نشو نما میں بہت اہم کردار ادا کر تا ہے۔ اکثر مائیں اپنے بچوں کو دیر سے اپنا دودھ پلانا شروع کرتی ہیں جو ان کی صحت کے لیے بلکل بھی اچھا نہیں ہے اور بچے کولسٹرم پینے سے محروم رہ جاتے ہیں۔ ڈاکٹر نثا ر ا حمد کا مزید کہنا تھا کہ ماں کو چاہیے کہ وہ بچے سے پہلی ملاقات سے ہی ڈیلیوری روم میں دودھ پلانا شروع کر دے۔ چھ ماہ کی عمر تک بچوں کو پانی یا کسی دوسر ے جوس کی ضرورت نہیں پڑ تی۔ نومولود بچوں کو دن میں آٹھ سے بارہ مرتبہ یعنی ہر دو سے تین گھنٹے بعد دودھ پلانا چاہیے۔ چھ ماہ کے بعد ماں اپنے بچے کو ٹھوس غذا دینا شروع کرے۔ ماں کے دودھ میں انٹی باڈیز ہوتی ہیں جو بچوں کو بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہیں اور ان میں دمہ و الرجی ہونے کے کم چانسز ہوتے ہیں۔ ماں کا دودھ بچے کو نارمل ٹمپریچر پر مہیا ہوتا ہے۔ ان بچوں میں موٹاپا کے بہت کم چانسز ہوتے ہیں۔ ایک ریسریچ کے مطابق ماں کا دودھ پینے والے بچے زیادہ ذہین پائے گئے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ماں کا دودھ بچے کے ساتھ سا تھ ماںکی صحت کے لیے بھی بہت مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ماں کا وزن جلد کم ہوتا ہے ماؤں میں چھاتی اور بیضہ دانی کے کینسر ہونے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔ فارمولا دودھ کی نسبت وقت اور پیسے کی بچت بھی ہوتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آمدہ الیکشن میں امیدواروں کی آئینی شق نمبر62،63 اور218 کے تحت سخت سکروٹنی کے فیصلہ کے بعد ضلع چکوال کے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی ہے

تلہ گنگ (تحصیل رپورٹر) آمد ہ الیکشن میں امیدواروں کی آئینی شق نمبر62،63 اور218 کے تحت سخت سکروٹنی کے فیصلہ کے بعد ضلع چکوال کے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی ہے۔ سیاسی ذرائع کے مطابق کاغذات نامزدگی کی سخت سکروٹنی کے باعث ضلع چکوال کے متعدد امیدواروں کے نااہل ہونی کا امکان ہے ، ٹیکس نادہندگان ، قرض دہندہ ، کیسز ، اور جعلی ڈگری کے الزامات کی تصدیق ہو گئی تو کئی امیدوار انتخابی عمل سے باہر ہو جائیں گے۔ دوسری جانب سیاسی جماعتوں نے حلقہ این اے61، این اے60 ، پی پی20,21,22,23 کیلئے موزوں امیدواروں کی فہرستیں تیار کر لی گئیں ، ہر حلقہ کیلئے تین ، تین ناموں کو شامل کیا گیا ، انتخابات کے اعلان اور نگران سیٹ اپ کے قیام کے فوراً بعد امیدواروں کا اعلان کر دیا جائے گا۔ 62، 63 اور 218 کی آئینی شق پر سختی سے عملدرآمد کے باعث ضلع چکوال کے متعدد امیدواروں کے متاثرہونے کا خدشہ کے باعث سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی ہے ۔باغیوں نے آزاد پینل پر بھی کام شروع کر رکھا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تلہ گنگ تھانہ ٹمن کی حد ود میں پو لیس کی گشت نہ ہونے کے برابر عوام کو چوروں کے رحم وکم پر چھوڑ دیا گیا
تلہ گنگ (تحصیل رپورٹر) تلہ گنگ تھانہ ٹمن کی حد ود میں پو لیس کی گشت نہ ہونے کے برابر عوام کو چوروں کے رحم وکم پر چھوڑ دیا گیا۔ تھانہ ٹمن عوام کے لیے مسائل کی آماجگاہ بن گیا ہے۔ عوام کا اعلی حکام سے پر زور مطالبہ ہے کہ تھانہ ٹمن کے پولیس والو کا قبلہ دوست کیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق موضع بڈھیال اڈے پر چوری کی دوسری واردات ، پچاس ہزار مالیت کا آئل ، سپیئر پارٹس چوری ، حسین احمد شاہ کے مطابق میری دکان میں دوسری دفعہ چوروں نے صفایا کر دیا ہے غریب آدمی ہوں پولیس تھانہ ٹمن کے سب انسپکٹر مظفر حسین موقع پر آئے اور خانہ پری کرکے چلے گئے قبل ازیں پولیس نے ساجد کو شبے میں گرفتار کیا گیا پھر چھوڑ دیا گیا۔ انہوں نے ڈی پی او چکوال سے چوروں کی گرفتاری اور سامان برآمد کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیمان ٹیم کے حلقہ تعلقاتی گروپ این اے 61 کی ماہانہ میٹنگ میں علاقے کے مسائل اور ان کے حل کی تجاویز پر غور کیا گیا
تلہ گنگ (تحصیل رپورٹر)پیمان ٹیم کے حلقہ تعلقاتی گروپ این اے 61 کی ماہانہ میٹنگ میں علاقے کے مسائل اور ان کے حل کی تجاویز پر غور کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق اجلاس میں بھلو مار ہائی سکول میں فرنیچر کی فراہمی ، RHC جھاٹلہ کا لنک روڈ اور مڈل سکول میال کی اپ گریڈیشن کے سلسلے میں مقامی اور ضلعی انتظامیہ سے کئے گئے رابطوں کی معلومات کا تبادلہ کیا گیا اور اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ ان مسائل کے حل تک اپنی جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔ حلقہ تعلقاتی گروپ نے صحافیوں کو بتایا کہ اس سلسلے میں حلقہ پی پی 23کے ایم پی اے کو خط بھی تحریر کیا جا چکا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تلہ گنگ کی فائر بریگیڈ کی منظور شدہ نئی گاڑی کی خریداری میں تاخیر کی وجہ سے عوامی اور سماجی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی
تلہ گنگ (تحصیل رپورٹر) تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن تلہ گنگ کی فائر بریگیڈ کی منظور شدہ نئی گاڑی کی خریداری میں تاخیر کی وجہ سے عوامی اور سماجی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔ تفصیلات کے مطابق پچھلے ایک سال سے اس گاڑی کی منظوری حکومت پنجاب نے پرزور عوامی مطالبہ پر دی تھی۔ TMA تلہ گنگ نے نومبر 2012 میں اس کی خریداری کے لئے اخبارات کے ذریعے ٹینڈرز مانگے تھے۔ جس کے بعد ایک مقامی پرائیوٹ کمپنی کو گاڑی کی خریداری کے لئے ورک آرڈر بھی جاری کئے جا چکے ہیں۔ مگر اب دو ماہ سے زیادہ عرصہ گزرنے کے بعد بھی گاڑی کی خریداری کا نہ ہونا سوالیہ نشان بنا ہوا ہے۔ عوامی اور سماجی حلقوں نے ارباب اختیار سے اصلاح احوال کا مطالبہ کیا ہے۔