واشنگٹن : (جیو ڈیسک) امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ ڈرون حملوں سمیت تمام تنازعات پر پاکستان سے بات چیت جاری ہے۔ وزیر اعظم گیلانی کی سزا پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے، توقع ہے کہ اسلام آباد اسے شفاف طریقے اور ملکی قانون کے مطابق حل کرے گا۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان وکٹوریہ نولینڈ نے واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ کے دوران ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ امریکا کے صدارتی ایلچی مارک گراسمین نے وفد کی صورت میں اسلام آباد میں پاکستانی حکام سے بات چیت کا سلسلہ شروع کردیاہے۔ پہلے پرحلے میں پاکستان سے پارلیمانی کمیٹی سفارشات پر بات چیت کا آغاز کیا گیا۔ تاہم ڈرون حملوں سمیت دیگر تنازعات بھی زیر بحث لائے گئے۔
نولینڈ نے کہاکہ مارک گراسمین نے مذاکرات میں افغانستان میں امریکی فوج سے مواصلاتی رابطہ بحال کرنے اور نیٹو رسد کی اجازت دینے پر زور دیا۔ ایک سوال پر وکٹوریہ نے کہاکہ امریکی وفد سے بات چیت میں پاکستانی وزارت خارجہ، دفاع اور داخلہ سمیت خفیہ ایجنسیوں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
نولینڈ کا کہنا تھا پارلیمانی کمیٹی سفارشات پر بات چیت کا سلسلہ منطقی انجام تک پہنچنے میں کچھ وقت لگے گا۔ تاہم پاکستان سے تعلقات کی بہتری کیلئے پر ممکن کوشش جاری ہے۔ اس میں کچھ وقت لگے گا۔ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی سزا کے متعلق نولینڈ کا کہنا تھا یہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔ تاہم امید ہے کہ اسے پاکستان کے آئین کے مطابق شفاف طریقے حل کیا جائے گا۔