اسلام آباد: (جیو ڈیسک) بابر اعوان کے خلاف توہین عدالت کیس میں فرد جرم 26 اپریل کو لگے گی۔کیس کی سماعت جسٹس اطہر سعید اور جسٹس اعجاز افضل پر مشتمل سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے حکم دیا کہ بابر اعوان کے خلاف توہین عدالت کی فرد جرم 26 اپریل کو عائد کی جائے گی۔
آج سماعت کے موقع پر بابر اعوان خود عدالت میں پیش ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان کے وکیل 8 مئی تک موجود نہیں انہوں نے درخواست کی کہ وکیل کی غیر موجودگی میں ان پر فرد جرم عائد نہ کی جائے بابر اعوان نے کہا کہ اگر ایسا کیا گیا توپھریہ مولوی مشتاق والا حساب ہو گا تاہم اگر فرد جرم عائد کرنی ہی ہے تومیں شام تک بیٹھا ہوں انہوں نے کہا کہ اگرمیں نے بات کرنا ہوتی تو امتیازی سلوک کی بات کرتا۔ آرٹیکل 10 اے اورآرٹیکل 25 کی خلاف ورزی کا معاملہ اٹھاتا لیکن دوستوں نے مشورہ دیا ہے کہ اپنی وکالت خود نہ کروں ان کا کہنا تھا کہ سیاستدان بات کرے تو توہین عدالت نہیں لگتی لیکن سیاستدان کے ساتھ بیٹھا وکیل کوئی بات کرے تواس پرتوہین عدالت لگ جاتی ہے عدالت نے فرد جرم کیلئے سماعت چھبیس اپریل تک ملتوی کر دی۔