اسلام آباد : (جیو ڈیسک) قومی اسمبلی کا ہنگامی اجلاس آج دن گیارہ بجے ہورہا ہے۔ دہری شہریت اور توہین عدالت سے متعلق ترمیم کا بل ایوان میں پیش کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔۔۔ مگر مسلم لیگ ن اور اے این پی کی مخالفت کا سامنا ہے۔۔چوہدری نثار کہتے ہیں کہ حکومت ذاتی مفادات کا تحفظ کرنا چاہتی ہے۔
دہری شہریت کے بل کوسامنا ہے اپوزیشن اور اتحادی جماعت اے این پی کی مخالفت کا۔۔۔ اے این پی کی مخالفت سے حکومتی اتحاد کی دیوار میں پڑتی نظر آرہی ہے دراڑ۔۔ اور حکومت کو بل کی منظوری کے لیے مشکلات کاہے سامنا۔۔ چوہدری نثار کا دہری شہریت کے بل پر موقف ہے کہ حکمران بل کی منظوری کے لیے پارلیمان کو استعمال کر نا چاہتے ہیں۔۔
حکمران دہری شہریت رکھنے والوں کے لیے عوامی عہدے پر فائز ہونے کو قانونی قرار دے کر اپنے مفادات کا تحفظ کر نا چاہتے ہیں۔۔ اے این پی کے رہنماحاجی عدیل کا کہنا ہے کہ صدر، وزیر اعظم ، گورنر، وزرااعلی سمیت، اعلی عہدوں پر فائز افسران سو فیصد پاکستانی ہونے چا ہئیں۔۔گریڈ بیس سے اوپر کے ملازمین کو دہری شہریت یا ملازمت میں سے کسی ایک کا انتخاب کر نا چاہیے۔۔
حاجی عدیل کا کہنا تھا کہ دہری شہریت کی اجازت دے دی گئی تو منصور اعجاز بھی وزیر اعظم بن سکتے ہیں۔