اسلام آباد (جیوڈیسک) توہین عدالت کیس میں وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف سپریم کورٹ پہنچ گئے ہیں .وزیر اعظم کے ساتھ وفاقی وزرا, اتحادی جماعتوں کے رہنما بھی موجود ہیں.جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ کیس کی سماعت کرے گا۔ گذشتہ سماعت پر راجہ صاحب پینتالیس منٹ تک بنچ کے ساتھ خوشگوار انداز میں مکالمے کے دوران درمیانی راہ کی یقین دہانی کراتے رہے اور بنچ کی جانب سے پہلے بارہ ستمبر، پھر سترہ اور بالآخر اٹھارہ ستمبر تک مہلت لینے میں کامیاب بھی ہو گئے مگر خط ابھی بھی نہیں لکھا گیا۔ اگر فرد جرم عائد ہو گئی تو عدالت سے باہر نکل کر میڈیا کو ہاتھ ہلانے والے وزیر اعظم کی حیثیت ایک ملزم کی ہو گی۔
پھر وہی ٹرائل، وہی پیشیاں اور وہی سزا، کیونکہ عدالت کہہ چکی ہے کہ وہ اپنے مقف سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔ وزیر اعظم کے وکیل وسیم سجاد انکے ساتھ ہونگے اور انکا دفاع کریں گے۔ راجہ پرویز اشرف اپنا مختصر مقف بیان کرنے کے بعد اپنی نشست پر بیٹھ جائیں گے۔ ماہرین کے مطابق چند قدم کی دوری پر موجود وزیر اعظم ہاس اور سپریم کورٹ کا سفر اتنا کم نہیں جتنا اس کیس میں ملزم سے مجرم بننے تک کا ہے۔ وزیراعظم کی سپریم کورٹ آمد کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں اور صرف خصوصی پاسز رکھنے والوں کو ہی عدالت کے احاطے میں داخلے کی اجازت ہو گی۔