اسلام آباد: (جیو ڈیسک) وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں جاری ہے۔ اٹارنی جنرل عرفان قادر استغاثہ کی حیثیت سے دلائل دے رہے ہیں۔ جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں 7 رکنی بنچ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔
عرفان قادر نے اپنے دلائل میں کہا ہے کہ وزیر اعظم کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی غلط قانون کے تحت ہو رہی ہے۔ بنچ وزیر اعظم کا معاملہ 16 رکنی بنچ کو بھیجے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے اس وقت ملک میں توہین عدالت کا کوئی قانون نہیں اور چیف جسٹس سے بدسلوکی کیس میں سزا پانے والے پولیس افسران کی سزائیں بھی اس لیے معطل ہوئیں کہ کوئی قانون ہی نہیں ہے اور ان کی انٹرا کورٹ اپیل اب بھی زیر سماعت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلوں اور آئین میں تضاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت سیاسی مقدمات کی سماعت سے گریز کرے اور میرٹ پر فیصلہ کیا جائے کہ پہلے کس کیس کو سننا ہے این آر او مقدمہ دنیا کا عجیب مقدمہ ہے تین سو صفحات پر مشتمل فیصلے کے صرف ایک پیرے پر زور دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے خلاف جارج شیٹ بے بنیاد ہے۔ وزیر اعظم کے خلاف ثبوتوں کو تلاش کرنے کی بہت کوشش کی لیکن ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملے اس لیے وزیر اعظم کو اس کیس بری کردیا جائے انہوں نے کہا کہ این آر او فیصلے پر عملدر آمد کے لیے وزیر اعظم کو براہ راست حکم نہیں دیا گیا وزیر اعظم کو آئین کے تحت عدالتوں میں نہیں بلایا جاسکتا انہیں استثنی حاصل ہے اٹارنی جنرل نے اپنے دلائل مکمل کرلیے ہیں عدالت نے دونوں طرف کے دلائل سننے کے بعد اپنا فیصلہ جمعرات تک محفوظ کرتے ہوئے وزیر اعظم کو بھی طلب کر لیا ہے۔