اسلام آباد(جیوڈیسک)سپریم کورٹ میں توہین عدالت قانون کے خلاف درخواستوں کی سماعت جاری ہے۔ عدالت نے قانون سازی پر پارلیمنٹ میں ہونے والی بحث کا ریکارڈ طلب کرلیا۔سپریم کورٹ نے وفاق کے وکیل شکور پراچہ سے توہین عدالت کے قانون پر قومی اسمبلی بحث کاریکارڈ طلب کرلیا۔ وفاق کے وکیل نے بتایا بحث کا ریکارڈ عدالت کو فراہم کردیا جائے گا۔
سماعت کے دوران درخواست گزار خالد فاروق کے وکیل ایڈوکیٹ عبدالرحمن صدیقی نے دلائل دیئے کہ توہین عدالت کے نئے قانون کے ذریعے انتظامیہ کو عدلیہ کا حکم ماننے یا نہ ماننے کیا اختیار دے دیا گیا ہے، نیا قانون توہین آمیز ہے جس سے جمہوریت کو خطرہ ہوگا، توہین عدالت کا نیا قانون وزیر اعظم کو بچانے کیلئے بنایا گیا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے عدلیہ کی تضحیک کا کسی کو اختیار نہیں۔ عدلیہ کی آزادی کے بارے میں اسلامی اصول واضح ہیں، جمعہ الوداع کے خطبے میں تمام تفریق ختم کردی گئی۔ عام شہری غلام مصطفی اور ایڈوکیٹ اظہر صدیق کی درخواست پر ایڈوکیٹ اے کے ڈوگر نے دلائل دیئے۔ سماعت کے دوران اٹارنی جنرل عرفان قادر ، بابر اعوان اور شرجیل میمن کمرہ عدالت میں موجود رہے۔