تیونس : (جیو ڈیسک) تیونس میں فسادات کے بعد دارالحکومت سمیت 8 علاقوں میں کرفیو نافذ کردیا گیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ ہنگامے آرٹ کی ایک نمائش کے بعد ہوئے اور کئی مقامات پر پرتشدد حملے کئے گئے۔ حکومت نے قدامت پسند اسلامی گروپ کو ان حملوں کیلئے ذمہ دار ٹھہرایا ہے ۔ حملوں میں پولیس اسٹیشنوں کو آگ لگائی گئی جبکہ ایک عدالت اور آرٹ گیلری پربھی حملہ ہوا تاہم سلفی گروپ نے حملوں سے متعلق ان الزامات کی تردید کی ہے۔ ہنگامے تیونس کے ایک علاقے نامعرا میں پینٹنگز کی ایک نمائش کے بعد شروع ہوئے جہاں کچھ تصاویر کو غیراسلامی قرار دیا گیا۔ وزارت کے مطابق اس سلسلے میں جن لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے ان پر دہشتگردی کے قانون کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔