تیونسیا (بی بی سی+ اے ایف پی) تیونس میں کامیاب عوامی تحریک کے بعد آئین ساز اسمبلی کے لئے ملک کے پہلے جمہوری انتخابات میں النہضتہ جماعت نے کامیابی کا دعوی کیا ہے۔ النہضتہ کو اعتدال پسند اسلامی جماعت سمجھا جاتا ہے۔ غیر سرکاری نتائج کے مطابق اس جماعت نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کئے ہیں۔ النہضتہ نے ووٹوں کی گنتی کے بعد کثیرالجماعتی سیکولر جمہوریت قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تیونس کی دو سو سترہ ارکان پر مشتمل نئی آئین ساز اسمبلی ملک کا نیا آئین مرتب کرنے کے ساتھ ساتھ عبوری صدر کا بھی انتخاب کرے گی۔ النہضتہ کی مخالف جماعت بائیں بازو کی سیکولر پی ڈی پی نے شکست تسلیم کر لی ہے۔ ملک کے انتخابی کمیشن کے سیکرٹری جنرل نے بتایا تیونس میں 41 لاکھ رجسٹرڈ ووٹر تھے جن میں سے نوے فیصد نے اپنا حق استعمال کیا۔ تیونس میں بین الاقوامی مبصرین نے اتوار کو ہونے والے انتخابات کو شفاف اور منصفانہ قرار دیا۔ تیونس میں نو ماہ قبل ملک کے سابق صدر زین العابدین بن علی کو عوامی مظاہروں کے بعد اقتدار سے الگ ہونا پڑا تھا فرانس میں رہائش پذیر شہریوں کے کوٹہ کی 10 سیٹوں میں سے 4 النہضتہ نے جیت لیں۔ 33.7 فیصد ووٹ لئے۔