جاپان کے وزیرِاعظم ناتو کان کی جانب سے جمعہ کو مستعفی ہونے کے اعلان کے بعد ملک کی حکمران جماعت نے ان کے جانشین کے انتخاب کے لیے دوروزہ کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔’ڈیمو کریٹک پارٹی آف جاپان’ کے پانچ اراکین نے وزیرِ اعظم کے عہدے کے لیے ہفتہ کو اپنے امیدوار ہونے کا اعلان کیا۔ سابق وزیرِ خارجہ سیجی مے ہارا اور وزیرِمعیشت بان ری کیڈا انتخابی دوڑ میں آگے ہیں۔پانچوں امیدوار ہفتے اور اتوار کو پریس کانفرنسوں اور مباحثوں کے ذریعے اپنی حکمتِ عملی کا اعلان کریں گے جس کے بعد ‘ڈی پی جے’ کے 398 اراکینِ پارلیمان پیر کو رائے شماری کے ذریعے جماعت کے نئے سربراہ کا انتخاب کریں گے۔امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ حکمران جماعت کے قانون ساز منگل تک ملک کے نئے وزیرِ اعظم کے عہدے کے لیے نامزد امیدوار کی توثیق کردیں گے جو گزشتہ پانچ برسوں میں جاپان کے چھٹے وزیرِ اعظم ہوں گے۔اس سے قبل وزیرِ اعظم کان نے جمعہ کو حکمران جماعت ‘ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان’ کی صدارت سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔ ان کی حکومت کو 11 مارچ کے زلزلے اور سونامی سے موثر طور پر نمٹنے میں ناکامی کے باعث بڑے پیمانے پر تنقید کا سامنا تھا۔رواں برس جون میں اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد وزیرِاعظم کان نے عندیہ دیا تھا کہ اگر جاپانی پارلیمان نے چند اہم قوانین کی منظوری دے دی تو وہ ازخود عہدے سے مستعفی ہوجائیں گے۔ ان قوانین میں ضمنی بجٹ، بجٹ فائننسنگ کا بِل اور ماحول دوست توانائی کے استعمال کو فروغ دینے کے قوانین شامل تھے جن میں سے آخر الذکر دونوں بل گزشتہ روز منظور کیے گئیہیں۔