اسلام آباد(جیوڈیسک)سپریم کورٹ نے ججز تقرری کیس میں صدارتی ریفرنس پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ بینچ کسی بھی وقت فیصلہ سنائے گا
صدارتی ریفرنس کی سماعت جسٹس خلجی عارف حسین کی سربراہی میں جسٹس طارق پرویز، جسٹس اعجاز افضل خان، جسٹس گلزار احمد اور جسٹس شیخ عظمت سعید پر مشتمل سپریم کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بنچ نے کی۔ عدالت نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد صدارتی ریفرنس پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔آج درخواست گزار ندیم احمد ایڈووکیٹ کے وکیل اکرم شیخ نے دلائل دئیے جن کا کہنا تھا کہ جسٹس انور کاسی جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں درست طور پر شریک ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت قانون نے 10 اکتوبر کو جسٹس ریاض احمد کے سینئر ہونے کا خط جاری کیا جس کا مقصد جوڈیشل کمیشن اور پارلیمانی کمیٹی کے فیصلوں پر عملدرآمد روکنا تھا۔جسٹس گلزار نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ حتمی ہوتا ہے جب تک پارلیمانی کمیٹی اسے واپس نا کر دے۔
جسٹس خلجی عارف حسین کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن فیصلہ نہیں کرتا ایک رائے قائم کرتا ہے۔سماعت کے دوران عدالت نے قرار دیا تھا کہ ججوں کے معاملے میں جوڈیشل کمیشن اور پارلیمانی کمیٹی کی رائے حتمی ہے۔ صدر اپنی صوابدید استعمال نہیں کر سکتے۔سپریم کورٹ نے ندیم احمد ایڈووکیٹ کی درخواست اور صدارتی ریفنس پر سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا جو کسی بھی وقت سنایا جائے گا ۔