جرمنی : جامع مسجد ایسن میں تعلیم حاصل کرنے والے طالبعلم حافظ محمد مجید نعیمی کے تکمیل حفظ کی خوشی میں جامع مسجد ایسن میں” عظمت قرآن کانفرنس”انتہائی عقیدت و محبت سے منعقد کی گئی۔مسجد کو رنگ برنگی جھنڈیوں سے سجایا گیا تھا۔مسجد کی دیواروں پر آویزاں بینرزاور ان پر لگے برقی قمقمے دلکش منظر پیش کر رہے تھے۔کانفرنس مقررہ وقت پر شروع ہو گئی ۔کانفرنس شروع ہونے سے پہلے ہی اینپٹال ، بوٹروپ ،ہیرنے اور دوسرے شہروں سے قافلے مسجد میں پہنچ چکے تھے۔کانفرنس کے مہمان خصوصی علامہ صاحبزادہ حسنات احمد مرتضی صاحب جب مسجد میں تشریف فرما ہوئے تو ان کا پر جوش استقبال کیا گیا۔
عصر کی نماز لوگوں کی کثیر تعداد نے علامہ محمد ارشد نقشبندی کی اقتداء میں ادا کی۔نماز کے فورا بعد کانفرنس کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے کیا گیا۔تلاوت کی سعادت حافظ محمد مجید نعیمی نے حاصل کی۔صغیر جنجوعہ ، محمد کبیر اور حاجی محمد ارشد نے بارگاہ نبوت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں گلہائے عقیدت نچھاور کر کے داد وصول کی۔علامہ محمد ارشد نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حافظ قرآن ، جس نے قرآن کے حلال کو حلال اور حرام کو حرام سمجھا ،وہ اپنے خاندان کے ان دس افراد کی شفاعت کرے گا جن پر دوزخ واجب ہو چکی ہو گی۔اس کے بعد حافظ محمد مجید نعیمی کی دستار بندی ہوئی اور اراکین کمیٹی جامع مسجد ایسن نے حافظ محمد مجید کو حفظ کرنے کا سرٹیفیکیٹ بھی دیا۔
خصوصی خطاب سے قبل ترانہ ٔ جماعت اہلسنت پڑھا گیا۔جب حضرت علامہ صاحبزادہ حسنات احمد مرتضی خطاب کے لئے تشریف فرما ہوئے تو سب لوگ ان کے مواعظ حسنہ سننے کے لئے ہمہ تن گوش ہو گئے۔انہوں نے سورۂ یونس کی یہ آیت تلاوت کی”اے لوگو !بے شک تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے دلنشین نصیحت آگئی ہے اور سینوں کی بیماریوں کے لئے شفا اور ہدایت اور رحمت ہے مومنوں کے لئے”۔انہوں نے کہا کہ قرآن میٹھی نصیحت ہے لیکن اس شخص کے لئے جو حسن نیت اور اخلاص کے ساتھ قرآن پڑہنے کی سعی کرے۔انہوں نے نیورن برگ کے ایک شخص کا حوالہ دیا جو پہلے غیر مسلم تھالیکن اس نے حسن نیت اور اخلاص کے ساتھ قرآن پڑھنا شروع کیا تو اس کی قسمت جاگ اٹھی اور اس نے جاگتے ہوئے آقا و مولیٰ تاجدار نبوت محمد عربی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زیارت کر لی۔انہوں نے کہا کہ یہ قرآن کا اعجاز ہے کہ ان لوگوں نے بھی اس کی عظمت کا اقرار کیا جو اس پر ایمان لانے والے نہیں تھے۔آخر میں سب لوگوں نے کھڑے ہو کر درودوسلام پڑھا۔درودو سلام کے بعد علامہ حسنات احمد مرتضی نے دعا کی۔محفل کے اختتام پر تمام شرکائے کانفرنس کو لنگر پیش کیا گیا۔