انٹرنیٹ صارفین کو فائل کے تبادلے کی سہولت فراہم کرنے والی ویب سائٹ ’میگا اپلوڈ‘ کو امریکی حکام نے جعل سازی کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے کی بناء پر بند کر دیا ہے۔ امریکی استغاثوں نے ویب سائٹ پر جملہ حقوق رکھنے والوں کو پانچ سو ملین ڈالر سے زائد کا نقصان پہنچانے کا الزام لگایا ہے۔
اہم امریکی جسٹس ڈیپارٹمنٹ کے مطابق میگا اپلوڈ کے دو شریکِ بانی کم ڈاٹ کام اور متھیاس آرٹمین کو امریکی حکام کے کہنے پر نیوزی لینڈ کے شہر آک لینڈ سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ادارے کی ویب سائٹ پر درج کیے گئے ایک بیان کے مطابق میگا اپلوڈ کے خلاف کارروائی امریکہ میں جملہ حقوق کی خلاف ورزی کی سب سے بڑی کارروائیوں میں سے ہے اور اس کارروائی کے تحت ان ویب سائٹوں کو نشانہ بنایا جائے گا جو جعل سازی میں ملوث ہیں۔
دوسری جانب اس کارروائی کے کچھ ہی دیر بعد جسٹس ڈیپارٹمنٹ اور امریکی ادارے ایف بی آئی کی ویب سائٹ کو نشانہ بنایا گیا اور رواں ہفتے جمعرات کی شب ایف بی آئی کی ویب سائٹ اچانک عارضی طور پر بند ہو گئی۔
ان ویب سائٹوں کو نشانہ بنانے کی ذمہ داری کمپیوٹر ہیکرز کے ایک گروہ ’ہیکرز اینونیمس‘ نے قبول کر لی ہے اور اسے امریکی حکام کی کارروائی کا جواب تصور کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ رواں ہفتے بروز بدھ آن لائن انسائیکلوپیڈیا ’وکی پیڈیا‘ سمیت ہزاروں دیگر ویب سائٹز نے امریکہ میں جملہ حقوق کے تحفظ کے مجوزہ قوانین کے خلاف احتجاجاً اپنی ویب سائٹز بند کر دی تھیں۔
یہ احتجاج ’سوپا‘ یعنی سٹاپ آن لائن پائریسی ایکٹ اور ’پیپا‘ یعنی پروٹیکٹ انٹیلیکچوئل پراپرٹی ایکٹ کے خلاف کیا جا رہا ہے جو اس وقت کانگریس میں زیرِ بحث ہیں۔