جفا ہنس ہنس کے سہہ لینے کی بیتابی نہیں بھولی
Posted on March 3, 2012 By Adeel Webmaster ڈاکٹر محمد افضل شاہد
lailahaillallah
جفا ہنس ہنس کے سہہ لینے کی بیتابی نہیں بھولی
کیے وعدے پہ بیتی رات بے خوابی نہیں بھولی
بہے تھے تو بہت آسان تھی تیران دریا کی
بھنور میں کیا پھنسے یادوں کی گردابی نہیں بھولی
تڑپ جاتی ہے جب کوئی کرن ٹکرائے ہیرے سے
حسیں زلفیں وہ کالی رات مہتابی نہیں بھولی
اگر ہے التفات یار سے شکوہ تو بس اتنا
سمندر حسن میں ڈوبا ہوں بے آبی نہیں بھولی
ترا چپکے سے میرے کان میں کچھ نام کہہ دینا
شرر کی دوستی سے پہلے سرتابی نہیں بھولی
اطاعت امتھاں ہے کامیابی ہے اطاعت میں
ملائک کی جرح کی بعد آدابی نہیں بھولی
زباں سے لا الہ کے بعد الا اللہ سہو شاہد
نہی کے ہر قفل میں امر کی چابی نہیں بھولی
ڈاکٹر محمد افضل شاہد