جمعیت کے ناظم اعلیٰ زبیر صفدر کا مختلف شہروں میں ریلیوں سے خطاب
Posted on November 18, 2012 By Geo Urdu لاہور
لاہور(17-11-2012)اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے زیر اہتمام پورے ملک میں یوم یکجہتی فلسطین منایا گیا۔اسرائیل کی جانب سے غزہ پر کی گئی جارحیت کے خلاف ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ نے پورے ملک میں ہفتہ کو یوم یکجہتی فلسطین منانے کا اعلان کیا تھا۔پورے ملک میں یوم یکجہتی فلسطین بھرپور انداز میں منایا گیا۔لاہور ،کراچی،اسلام آباد،پشاور،کوئٹہ،مظفرآباد،فیصل آباد،ملتان،حیدرآباد ،مالاکنڈ ,سوات ،مردان ،سرگودھاسمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔
ریلیوں میں فلسطینیوں سے یکجہتی اور اسرائیل کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔مختلف شہروں میں یکجہتی فلسطین ریلیوں سے اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم اعلیٰ محمد زبیر صفدر نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے غزہ کے مظلوم اور نہتے مسلمانوں پر حملہ کھلی اور بدترین دہشت گردی ہے۔انسانی حقوق کے علمبرادروں کی طرف سے اس سنگینی پر خاموشی مسلم کشی کا واضح ثبوت ہے۔
اسرائیل آئے روز انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے لیکن اقوام متحدہ اورعالمی انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے خاموشی سوالیہ نشان ہے۔ امریکہ اور برطانیہ اگر جنوبی سوڈان کے مسئلہ پر انسانی حقوق کے نام پر نوٹس اور دلچسپی لے سکتے ہیں تو فلسطین کے مظلوم شہریوں کی حمایت میں کیوں نہیں بولتے۔انہوں نے مزید کہا کہ اوباما کا اسرائیل کی حمایت میں بیان دہشت گردی کی کھلی حمایت اور مسلم دشمنی کی انتہاہے۔ حکومت کو چاہیے کہ اپنے سفراء کو متحرک کرتے ہوے اسرائیل کی اس جارحیت پربھرپور سفارتی ردعمل دیتے ہوے احتجاج کرے۔اامریکی سفیر کی دفتر خارجہ طلبی کر کے امریکہ کی اسرائیلی حمایت کے خلاف احتجاج ریکارڈ کروایا جائے ۔
انسانی حقوق کی تنظیمیںمظلوم لوگوں اور معصوم بچوں پر دہشت گردی کا نوٹس لیں۔اسرائیل جو کہ ایک ناجائز ریاست ہے آئے روز وہ نہتے فلسطینیوں پر جارحیت کر رہا ہے جس پر امریکہ سمیت عالمی طاقتیں اسرائیل کے فلسطینیوں پر جاری مظالم بند کرانے کے بجائے اس کی حمائت کرتی ہیں۔مسلمانوں کے خلاف عالمی طاقتوں اور بلخصوص امریکہ کا یہ دوہرا معیار کھل کر سامنے آگیا ہے۔امریکہ کی یہ پالیسی اسلام دشمنی اورمسلم کشی کا واضح ثبوت ہے۔ناظم اعلیٰ جمعیت نے مسلم ممالک کے حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کی اس جارحیت اور غزہ پر مزید ممکنہ حملے کے خلاف اپنا بھرپور اور دو ٹوک کردار ادا کریں ۔فلسطین کی حمایت میں مسلم ممالک کا ایک فعال فورم بننا چاہیے ۔