پاکستان (جیوڈیسک) پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل جیمز میٹس نے پاکستان کی اعلی عسکری قیادت سمیت دیگر فوجی رہنماوں سے گزشتہ شب ملاقاتیں کیں۔پاک فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی ، سیکرٹری دفاع لیفٹنٹ جنرل ریٹائرڈ آصف یاسین ملک اور دیگر اعلی فوجی حکام کے ساتھ ہونے والی ان ملاقاتوں میں پاک امریکہ باہمی عسکری تعاون اور تعلقات ، خطے میں سیکورٹی کی صورتحال ، عسکریت پسندوں کے نیٹ ورک کی سرگرمیوں کو محدود کرنے سمیت پاک افغان بارڈر پر تعاون کو مزید بہتر بنانے اور دراندازی کے واقعات کی روک تھام کیلئے کوآرڈی نیشن کو مزید فعال کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سفارتی ذرائع نے ان ملاقاتوں اور بات چیت کو مفید اور نتیجہ خیز قرار دیتے ہوئے بتایا کہ افغانستان کی طرف سے شدت پسندوں کی دراندازی کے بڑھتے ہوئے واقعات کو روکنے میں ایساف اور افغان فورسز کے کردار کو بڑھانے کیلئے زور دیا گیا ۔ امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل جیمز میٹس نے شدت پسندی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کیا اور پانچ ہزار سے زائد سیکورٹی اہلکاروں کی شہادتوں پر تعزیت کا اظہار کیا۔اس موقع پر خطے میں سیکورٹی کی صورتحال ، علاقائی استحکام اور تعاون کو وسعت اور استحکام دینے کیلئے پاکستان اور امریکی عسکری قیادت کے مابین وقتا فوقتا ملاقاتوں کے تسلسل کو یقینی بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔