اسلام آباد: (جیو ڈیسک) کابینہ کی دفاعی کمیٹی نے اپنے اجلاس میں نیٹو سپلائی کی بحالی کے حوالے سے کوئی واضح اعلان نہیں کیا۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کی واضح پوزیشن کے بغیر امریکا، نیٹو اور ایساف سے تعلقات پر پیش رفت نہیں ہوگی۔
کابینہ کی دفاعی کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی صدرات میں وزیراعظم ہاؤس میں ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزرا، چیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، مسلح افواج کے سربراہان نے شرکت کی۔ دفاعی کمیٹی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا جبکہ حکومت بین الاقوامی سویلین جوہری تعاون کے معاملات کو آگے بڑھا سکتی ہے۔ کمیٹی نے بیس اپریل بروز جمعہ کو سیاچن کے گیاری سیکٹر میں پھنسے فوجیوں کی سلامتی کے لیے یوم دعا کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا۔
اجلاس میں پارلیمنٹ کی تجاویز کے موثر نفاذ کے لیے ایک ورک پلان کی تیاری کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ خارجہ اور سیکیورٹی پالیسیوں پر پارلیمنٹ کی تیار کردہ تجاویز کو عوامی حمایت حاصل ہو گی۔ اس کے علاوہ اس عمل سے عظیم تر قومی مفاد پر بین الاقوامی برادری سے ڈیل کرنے میں حکومت کے ہاتھ مضبوط ہوں گے۔ کمیٹی نے افغانستان میں ہونے والے حالیہ حملوں کی شدید مذمت کی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان افغان حکومت اور عوام کی جانب سے شروع مفاہمتی پالیسی کی مکمل حمایت جاری رکھے گا۔
اس سے قبل کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پارلیمنٹ کی واضح پوزیشن کے بغیر امریکا، نیٹو اور ایساف سے تعلقات پر پیش رفت نہیں ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کی جانب خارجہ پالیسی کا ازسرنو جائزہ پاکستان کی جمہوری تاریخ میں سنگ میل ہے۔