جو بات تجھ میں ہے تری تصویر میں نہیں

sahir-ludhianvi

sahir-ludhianvi

جو بات تجھ میں ہے تری تصویر میں نہیں

رنگوں میں تیرا عکس ڈھلا تو نہ ڈھل سکی
سانسوں کی آنچ جسم کی خوشبو نہ ڈھل سکی
تجھ میں جو لوچ ہے مری تحریر میں نہیں

بے جان حسن میں کہاں رفتار کی ادا
انکار کی ادا ہے نہ اقرار کی ادا
کوئی لچک بھی زلفِ گرہ گیر میں نہیں

دنیا میں کوئی چیز نہیں ہے تیری طرح
پھر ایکبار سامنے آ جا کسی طرح
کیا اور اک جھلک مری تقدیر میں نہیں

ساحر لدھیانوی