جو حادثے یہ جہاں میرے نام کرتا ہے

sharabi

sharabi

جو حادثے یہ جہاں میرے نام کرتا ہے
بڑے خلوص سے دل نذر جام کرتا ہے

ہم ہی سے قوس و قزح کو ملی ہے رنگینی
ہمارے در پہ زمانہ قیام کرتا ہے

ہمارے چاک گریباں سے کھیلنے والو
ہمیں بہار کا سورج سلام کرتا ہے

یہ میکدہ ہے یہاں کی ہر اک شے کا حضور
غم حیات بہت احترام کرتا ہے

فقیہہ شہر نے تہمت لگائی ساغر پر
یہ شخص درد کی دولت کو عام کرتا ہے

ساغر صدیقی