جی ایچ کیو حملہ کیس کے اڈیالہ جیل سے لاپتہ ہونے والے گیارہ افراد کے بارے میں تحقیقاتی اداروں نے رپورٹ تیار کرلی۔ رپورٹ کے مطابق لاپتہ گیارہ افراد دہشت گرد تھے اور نامکمل ثبوتوں کے باعث جیل سے رہا ہو گئے تھے۔ رپورٹ میں اڈیالہ جیل سے لاپتہ11میں سے 4افراد کی ہلاکت سے متعلق اہم انکشافات کیئے گئے ہیں۔ تمام 11افراد دہشت گرد تھے نامکمل ثبوتوں کے باعث جیل سے رہا ہوئے تھے ملزمان جی ایچ کیو،کامرہ میزائل حملے،حمزہ کیمپ حملے میں ملوث تھے۔ ان حملوں کے ماسٹر مائنڈ ڈاکٹر نیاز کو مردان سے گرفتار کیا گیا رپورٹ کے مطابق یہ حملے لال مسجد آپریشن کا بدلہ لینے کے لیے کئے گئے تھے۔ رپورٹ کے مطابق اڈیالہ جیل سے لاپتہ 11میں سے 4افراد اسپتال میں ہلاک ہوئے، چاروں افراد کی لاشیں لواحقین کے حوالے کردی گئیں، عامر عرف خالد کو 26اپریل 2011کو سی ایم ایچ پشاور داخل کرایا گیا خالدکی موت 13اگست 2011 کی واقع ہوئی، تحسین اللہ کی 17دسمبر 2011کو لیڈی ریڈنگ میں ہوئی سید عرب کی موت 18دسمبر کو حرکت قلب بند ہونے سے ہوئی سیدعبدالصبور20جنوری کو لیڈی ریڈنگ اسپتال میں دم توڑ گیا 4میں سے دو افراد کے اہل خانہ نے پوسٹ مارٹم نہیں کرایا۔