وائٹ ہاوس کا کہنا ہے کہ حسین حقانی کا استعفی پاکستانی کا اندرونی معاملہ ہے، تاہم حقانی امریکا کے اچھے دوست تھے، توقع ہے کہ نئے آنے والے سفیر سے ملکر کام کرینگے۔ جان کیری کہتے ہیں حسین حقانی کے جانے پر افسوس ہوا ہے۔ واشنگٹن سے وائٹ ہاوس کے نائب مشیر بن روڈس نے میڈیا کو بتایا کہ حسین حقانی کے استعفے سے امریکا ایک اچھے ساتھی سے محروم ہوا۔ تاہم توقع ہے کہ پاکستان کے نئے آنے والے سفیر سے ملکر معمول کے مطابق کام کرتے رہیں گے۔ ترجمان کا کہنا تھا پاکستان نے سفیر کے استعفے سے متعلق سرکاری سطح پر آگاہ نہیں کیاجیسے اطلاع ملی تو بیان جاری کردیا جائے گا۔ بین روڈس نے حسین حقانی کے خدمات کو سراہتے ہوئے کہاکہ حقانی نے امریکا اور پاکستان کے درمیان وکیل کا کام کیا۔ ادھر امریکی سینیٹ کی خارجہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر جان کیری نے ایک بیان میں حسین حقانی کے استعفے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ حقانی نے اپنے ملک اور پاکستانی قوم کی اچھے طریقے سے نمائندگی کی۔ ان کے جانے پر افسوس ہے۔ تاہم حکومت پاکستان کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔ اور توقع ہے کہ تعلقات میں نشیب وفراز کے با وجود پاکستان سے روابط بہتر رہیں گے۔