اسلام آباد : پاکستان اور امریکا نے اسٹریٹیجک ڈائیلاگ جاری رکھنے اور اس میکنزم کے تحت باقی ماندہ ورکنگ گروپس کے اجلاس جلد بلانے پر اتفاق کر لیا۔ وزیر خارجہ حنا ربانی نے مطالبہ کیا ہے کہ واشنگٹن سے پاکستان کے خلاف ہونے والی بیان بازی بند کی جائے۔ وزیر خارجہ حنا ربانی کھر اور امریکی نمائندہ خصوصی مارک گراسمین کے درمیان دفتر خارجہ اسلام آباد میں باضابطہ مذاکرات ہوئے۔ وفود کی سطح پر ہونے والے ان مذاکرات میں سیکریٹری خارجہ سلمان بشیر، کابل میں متعین پاکستانی سفیر محمد صادق، امریکی سفیر کیمرون منٹر اور دیگر اعلی حکام بھی شریک تھے۔ بعد میں مشترکہ نیوز بریفنگ میں حنا ربانی کھر نے بتایا کہ افغانستان کے بارے میں استنبول کانفرنس کی کامیابی کے لئے پاکستان مکمل حمایت کرے گا۔ تعلقات کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بہتر تعلقات دونوں ملکوں کے لئے اہم ہیں۔ افغانستان میں قیام امن میں کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔ مارگ گراسمین نے کہا کہ مستحکم افغانستان ہمسایہ ملکوں کی ترقی کے لئے ضروری ہے۔ پاک امریکا تعلقات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ہم اچھا مستقبل دیکھنا چاہتے ہیں۔ ذرائع کو بتایا کہ مذاکرات میں حنا ربانی کھر نے زور دیا کہ واشنگٹن سے پاکستان کے خلاف منفی بیان بازی بند کی جائے۔ جب دونوں ممالک آپس میں بات چیت کر رہے ہیں تو میڈیا ڈپلومیسی ختم ہونی چاہیے۔