سعودی عرب (جیوڈیسک) یمن کے ساحل کے قریب سعودی بحری جنگی جہاز پر گزشتہ چھ ماہ کے دوران کیا جانے والے یہ دوسرا حملہ ہے۔
سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے نے کہا ہے کہ یمن میں حوثی باغیوں نے سعودی جنگی بحری جہاز پر حملہ کیا، جس سے جہاز کے عملے کے دو افراد ہلاک اور تین زخمی ہو گئے۔
دوسری جانب حوثی باغیوں نے منگل کو کہا کہ اُنھوں نے بحیرہ احمر کے جزیرے پر سعودی قیادت میں قائم فوجی اتحاد کے اڈے کو بیلسٹک میزائل سے نشانہ بنایا۔
سعودی فوجی اتحاد کی طرف سے فوری طور پر اس بارے میں کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا اور نا ہی یہ واضح ہو سکا ہے کہ میزائل میں جانی نقصان ہو یا نہیں۔
سعودی قیادت میں قائم اتحاد کی طرف سے سعودی سٹیٹ نیوز ایجنسی ’ایس پی اے‘کی ویب سائیٹ پر جاری بیان میں کہا گیا کہ سعودی بحری جنگی جہاز معمول کے گشت پر تھا کہ تین کشتیوں پر سوار حوثی خودکش بمباروں نے حملہ کیا۔
بیان کے مطابق ایک کشتی بحری جہاز کے پچھلے حصے سے ٹکرائی، جس سے جہاز میں دھماکا ہوا اور آگ بھڑک اُٹھی۔
لیکن حوثی تحریک کے چینل المشیرہ نے سعودی موقف کے برعکس یہ کہا ہے کہ حملہ ایک گائیڈڈ میزائل سے کیا گیا۔
یمن کے ساحل کے قریب سعودی بحری جنگی جہاز پر گزشتہ چھ ماہ کے دوران کیا جانے والے یہ دوسرا حملہ ہے۔
سعودی فوجی اتحاد نے متنبہ کیا کہ بحری جہاز پر حملے سے یمنی شہریوں کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بھیجی جانے والے امداد متاثر ہو سکتی ہے۔
یمن کے صدر عبدالربو منصور ہادی کی حکومت کے خلاف حوثی باغیوں کی کارروائی کے بعد مارچ 2015 میں سعودی قیادت میں قائم فوجی اتحاد نے یمن میں بڑے پیمانے پر فضائی کارروائیاں کی۔
رواں ماہ ہی اقوام متحدہ کی طرف سے کہا گیا کہ یمن میں جاری لڑائی میں گزشتہ دو سالوں کے دوران دس ہزار شہری مارے جا چکے ہیں اور ملک میں آباد لگ بھگ 80 فیصد شہروں کو خوراک اور ادویات کی ضرورت ہے۔