اسلام آباد : (جیو ڈیسک) حکومت کے ٹیکس میں اضافہ نہ کرنے کے دعوے غلط نکلے، عوام پر آئندہ مالی سال کیلئے 63 ارب روپے کے اضافی ٹیکس لگا دیئے گئے۔ ایف بی آر حکام نے نیوز کانفرنس میں بتایا ہے کہ آئندہ مالی سال کیلئے سیلز ٹیکس کی مد میں 29 ارب روپے کے اضافی ٹیکس لگائے گئے ہیں جبکہ انکم ٹیکس کی مد میں 34 ارب روپے کے اضافی ٹیکس لگائے گئے ہیں۔ حکام کے مطابق ایف بی آر کا آئندہ مالی سال کا ٹیکس وصولی کا ہدف 23.81 کھرب روپے ہے ، ہدف کے حصول کیلئے ایف بی آر اپنی کاوشوں سے 65 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل کرے گی۔
ایف بی آر حکام نے بتایا کہ حکومت آئندہ مالی سال میں عوام کو 31.77 ارب روپے کا ٹیکس ریلیف بھی دے گی، تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا گیا ہے، جن کیلئے ٹیکس چھوٹ کی حد 4 لاکھ روپے تک بڑھائی گئی ہے جبکہ صنعتوں کے خام مال پر سیلز ٹیکس کی شرح 22 فیصد سے کم کر کے 16 فیصد کی گئی ہے ، رئیل اسٹیٹ کی فروخت پر ایک سال میں 10 اور 2 سال کے دوران فروخت پر 5فیصد کیپیٹل گین ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق بجٹ میں کمپنیوں سے 5 لاکھ روپے تک کے قرض پر 13 فیصد انکم ٹیکس کا خاتمہ کر دیا گیا، ہائیبرڈ گاڑیوں کی بیٹری پر کسٹم ڈیوٹی 25 فیصد سے کم کر کے 10 فیصد کر نے کی تجویز دی گئی ہے۔