کوئٹہ : (جیو ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت آئین کے تحت بلدیاتی انتخابات کرانے کی پابند ہے، ہم آئین کی خلاف ورزی کی کسی صورت اجازت نہیں دیں گے اور آئین کی خلاف ورزی پر منتخب حکومت کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے یہ ریمارکس بلوچستان میں امن و امان سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران اس وقت دئیے جب بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے چاروں صوبوں کی جانب سے صوبائی ایڈووکیٹس جنرل کی جانب سے رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کی گئی۔
رپورٹ کے جائزہ کے بعد چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے پنجاب حکومت کی رپورٹ متاثر کن نہیں، رپورٹ کا جائزہ لے کر یہ دکھائی نہیں دیتا کہ 2013میں بھی بلدیاتی انتخابات ہوسکیں گے، اس موقع پر انہوں نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ حکومت آئین کے تحت بلدیاتی انتخابات کرانے کی پابند ہے اور آئین کی خلاف ورزی پر منتخب حکومت کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے اس موقع پر زور دیا کہ ہم آئین کی خلاف ورزی کی کسی صورت اجازت نہیں دیں گے، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ فوج جب بھی اقتدار میں آتی ہے تو بلدیاتی انتخابات پہلے کراتی ہے، بلدیاتی انتخابات کے عدم انعقاد کے خلاف اگر کسی نے پٹیشن دائر کر دی تو یہ حکومت چلی جائے گی، کسی نے 90روز کے اندر الیکشن کرانے کا اعلان کیا تھا لیکن 11سال میں بھی الیکشن نہیں کرائے۔
چیف جسٹس نے اس موقع پر سپریم کورٹ نے ووٹر لسٹوں کی تیاری کے حوالے سے سیکرٹری الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر دیا، انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن بتائے کہ ووٹر لسٹ کب تک تیار ہو جائے گی، چیف جسٹس نے یہ حکم بھی دیا کہ چاروں صوبوں کے سیکرٹری بلدیات آئندہ جمعرات تین مئی تک آگاہ کریں کہ وہ بلدیاتی انتخابات کے لئے کونسی تاریخ مقرر کریں گے۔