میمو کیس کے مرکذی کردار منصور اعجاز نے کہا ہے وزیر داخلہ رحمان ملک پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کی منظوری کے بعد میرا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنا چاہتے تھے۔ منصور اعجاز نے ایک پریس ریلیز میں کہا انھیں سیکیورٹی انتظامات پر تحفظات تھے۔ قانون کو ثبوت فراہم کرنے اور گواہی کے لئے پیش ہونے کا مقصد پاکستانی عوام کو سچائی سے آگاہ کرنا ہے جو ان کا حق ہے۔ انھوں نے کہا سپریم کورٹ کی ہدایت پران کی حفاظت کی ذمہ داری فوج کو سونپی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا رحمان ملک الزامات لگا کر ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ دوسری جانب منصور اعجاز کے وکیل اکرم شیخ نے کہا ہے کہ حکومت منصور اعجاز کا نام ای سی ایل میں شامل کرسکتی ہے تو میرا مشورہ ہے وہ پاکستان نہ آئیں ۔ منصور نے پاکستان آنیکا ٹکٹ کرالیا ہے میں انہیں لینے دبئی جارہا ہوں۔