کراچی (جیوڈیسک) اپوزیشن نے حکومت کو کراچی اور زمیں امن و امان کی خراب صورتحال کا ذمہ دار قرار دے دیا دوسری جانب حکومتی ارکان کا دعوی ہے کہ حالات جلد بہتر ہو جائیں گے۔کراچی اور کوئٹہ میں امن و امان کی خراب صورتحال ایوانوں میں بھِی زیر بحث رہی۔ ق لیگ کے سینیٹر مشاہد حسین سید نے بدامنی کی حالیہ لہر کو حکومتی غفلت قرار دیتے ہوئے کہا کہ کراچی میں سیاسی جماعتوں کے عسکری کیمپ ختم ہونے چائییں۔ سینٹر طلحہ کا کہنا تھاکہ واک آٹ کے بجائے معاملہ فہمی سے کام لینا ہو گا۔
وفاقی وزیر میر ہزار خان بجارانی بھی حالات میں بہتری کی امید دلاتے رہے۔ وزیر قانون فاروق ایچ نائیک روایتی انداز میں یہ کہہ کر چلتے بنے کہ حکومت ہر ممکن اقدام اٹھا رہی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی پلوشہ بہرام کہتی ہیں کہ کراچی سے اٹھنے والے شعلوں کی حرارت ایوانوں میں بھی محسوس ہو رہی ہے۔ پارلیمنٹ کو حقائق بتائے جائیں۔
ن لیگ کے رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کو عوام کے مال و جان سے غرض نہیں، ساری توجہ حکومت بچانے پر مرکوز ہے۔ ارکان اسمبلی نے ٹارگٹ کلنگ روکنے کے لئے پولیس کو بااختیار بنانے، بیرونی مداخلت روکنے اور معاملے پر سیاسی جماعتوں کو متحد کرنے پر زور دیا اور کہا کہ حکومت عوام کے جان و مان کے تحفظ کو یقینی بنائے۔