حیدر آباد (جیوڈیسک) ایم کیو ایم کے راہنماء اور سابق تعلقہ سٹی ناظم حیدر آباد جلیل الرحمان قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہو گئے، فائرنگ کے دوسرے واقعے میں دو سگے بھائی بھی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ایم کیو ایم سیکٹر بی کے جوائنٹ انچارج اور سابق تعلقہ سٹی ناظم جلیل الرحمان میمن اسپتال کے قریب چائے کے ہوٹل میں موجود تھے کہ اچانک دو نامعلوم افراد نے فائر کھول دیئے۔ جلیل الرحمان کے سینے میں چار گولیاں لگیں جس کے باعث وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے جبکہ ایک کارکن شدید زخمی ہو گیا۔
دونوں افراد کو فوری طور پر سول اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ واقعہ کی اطلاع پر ایم کیو ایم کے عہدیداروں اور کارکنوں کی بڑی تعداد اسپتال پہنچ گئی۔ جلیل الرحمان کی لاش کو گھر منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ زخمی کارکن کا زیر علاج ہے۔ دوسری جانب صدر بازار میں کینٹ تھانے کے نزدیک مو ٹر سائیکل سواروں نے اچانک اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کی زد میں آکر دو بھائی مرتضی اور حاتم جاں بحق ہو گئے۔
مسلح افراد آزادانہ طور پر ملحقہ گلی میں داخل ہوئے اور تیسرے بھائی شبیر کو گولیوں کا نشانہ بنایا جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا۔ ملزم فرار ہو گئے۔ فائرنگ سے علاقے میں خوف ہراس پھیل گیا۔ بوہری برادری نے آج کاروباری مراکز بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔