فوٹو ہسپتال ذرائع اور امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ قبائلی علاقے خیبر ایجنسی کی ایک مسجد میں جمعہ کو طاقتور بم دھماکے میں کم از کم 53 افراد ہلاک اور 117 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔ مقامی انتظامیہ کے عہدے داروں نے بتایا کہ دھماکا جمرود تحصیل کے ایک دیہات غونڈئی میں اس وقت ہوا جب لوگ نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد مسجد سے باہر آ رہے تھے۔ اس دھماکے کی امریکہ نے شدید مذمت کی ہے۔ واشنگٹن میں جاری کیے گئے ایک بیان میں وزیرخارجہ ہلری کلنٹن نے کہا ہے کہ رمضان میں جمعہ کے روز مسجد میں نمازیوں کو قتل کرنے والوں کی سفاکی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے جوکہ عام شہریوں کو اس مقدس مہینے میں بھی نشانہ بنارہے ہیں۔ جبکہ پوری دنیا میں مسلمان رمضان منارہے ہیں۔ دھماکے کے وقت مسجد میں 300 سے زائد افراد موجود تھے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکا اس قدر زوردار تھا کہ اس کی وجہ سے مسجد کا کچھ حصہ منہدم بھی ہو گیا۔ زخمیوں کو پشاور کے ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا جہاں بعض کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ کسی فرد یا گروہ نے فوری طور پر اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔