کراچی(جیوڈیسک)گورنر اسٹیٹ بینک یاسین انور نے بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کی بینکاری ضروریات پوری کرنے کے لئے جامع حکمت عملی ترتیب دیں۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے ان خیالات کا اظہار انٹرنیشنل فنانس کارپشن کے زیر اہتمام بینکوں کے اعلی حکام کے ساتھ ایس ایم ای بینکنگ روانڈٹیبل سے اپنے خطاب میں کیا ۔ انہوںنے کہا کہ ایس ایم سیکٹر کا حصہ مجموعی ملکی پیداوار میں تیس فیصد، غیر زرعی محنت کشوں کا ستر فیصد جبکہ ملکی برآمدی آمدنی کا پچیس فیصد ایس ایم اے سیکٹر کے مرہون منت ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ اس شعبے کی بینکاری ضرورت پورا کرنیکے لئے مرکزی اور کمرشل بینکوں کو فعال کرادار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ اور اس مقصد کے حصول میں انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن ، قرضہ دینے کی حکمت عملی، پراڈکٹ کی تیاری، رسک مینجمنٹ اور افرادی قوت کی تربیت وترقی میں بھر پور کردار ادا کرسکتا ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ اس شعبے کی بے پناہ اہمیت کے باوجود یہ شعبہ بڑی حد تک مالی نیٹ ورک سے باہر ہے۔ جون 2007 میں بینکوں کے مجموعی قرضوں میں ایس ایم ای کا حصہ سولہ فیصد تھا جو جون 2012 میں صرف آٹھ فیصد رہ گیا ہے۔