ایکشن کا بگل بجتے ہی پورے پاکستان کی طرح ضلع چکوال میں بھی الیکشن کی گہما گہمی شروع ہو گئی ہے اس وقت ضلع چکوال میں میں سیاسی میدان گرم ہو چکا ہے اور آئے روز اس کا سیاسی منظر نامہ تبدیل ہوتا رہتا ہے پورے ملک میں ایک بار پھر مسلم لیگ ن کی صفحوں میں ولولہ دیکھنے میں آ رہا ہے ضمنی الیکشن میں کامیابی کے بعد مسلم لیگ ن کے مرال جہاں بلند ہوئے ہیں وہاں پورے ملک کی سیاسی جماعتیں سر پکڑ کر رہ گئی ہیں پاکستاں تحریک انصاف ضلع چکوال میں انتشار کا شکار ہو گئی ہے باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مسلم لیگ ن کے مقامی قائدین نے اس پارٹی کے روح رواں کو مسلم لیگ ن میں شامل کر لیا ہے اگر یہ بات سچ ثابت ہو گئی تو ضلع چکوال کا سیاسی منظر نامہ یکسر تبدیل ہو جائے گا۔
ضلع چکوال میں جماعت اسلامی نے بھی اپنے امیدوار میدان میں اتار دئیے ہیں اس وقت پاکستان مسلم لیگ ن میں NA60 چکوال پر میجر (ر)طاہر اقبال پی پی20پر چوہدری لیاقت علی خان حلقہ پی پی21پر ملک تنویر اسلم تحریک انصاف حلقہ NA60میں ،،،،،؟حلقہ پی پی 21پر پیر شوکت کرولی پی پی 20،،،،؟پیپلز پارٹی کی جانب سے NA60میں راجہ ثناالحق پی پی 21پر ملک اسد نواز منارہ حلقہ پی پی 20پر پی پی پی کے شاہجہاں راجہ جما عت اسلامی کی طرف سے حلقہ NA60اور پی پی 21میں ملک محمود اعوان پی پی 20 پر ملک اختر نوازمیدان میں اتر چکے ہیں اب چکوال کے دوسرے حلقہ NA61میں مسلم لیگ ن کی طرف سے سردار فیض ٹمن یا ملک سلیم اقبال حلقہ پی پی 22میں سردار ذوالفقار دلہہ پی پی 23پر ممکنہ سردار غلام عباس یا ظہور انور میدان میں اتریں گے اگر ضلع چکوال میں اس حلقہ میں یہی سیٹ اپ بن گیا تو مسلم لیگ ن چھکا لگانے کی پوزیشن میں آچکی ہے اسی حلقہ میں مسلم لیگ ق کے چوہدری پرویز الہیٰ NA60پر ایک بار پھر قسمت آزمانے نکلے ہیں پی پی 22پر پی پی پی کی محترمہ فوزیہ بہرام اور پی پی 23پر ڈاکٹر حسنین نقوی معلوم ہوا ہے کہ تحریک انصاف اس حلقہ میں مسلم لیگ ن کو ہر حال میں شکست سے دوچار کرنے کے خواب دیکھ رہی تھی ایک پار پھر شدید اضطراب کا شکار ہو چکی ہے ا ور شائد اسے کوئی بھی مضبوط امیدوار نہ ملے جماعت اسلامی کی طرف سے NA61 میں چوہدری امیر خان حلقہ پی پی 22پرملک حق نواز سلطان اور پی پی 23پر ڈاکٹر حمید اللہ خان میدان میں ہیں۔
Raja Pervez Ashraf
جنوری کے آغاز میں وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف چکوال کا دورہ کرنے والے ہیں سونامی کے بعد پیپلز پارٹی کے بھی ارمان ہیں کہ وہ مسلم لیگ ن کے اس مضبوط قلعے میں دراڑیں ڈالے جس کے لئے انہوں نے ْ لیگ کے الحاق سے چکوال پر خصوصی مہر بانیوں کا منصوبہ تیار کر لیا ہے وزیر اعظم دورہ چکوال کے موقع پر بڑے میگا پرا جیکٹ کا اعلان کریں گے جن سے پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو خاصی تقویت ملے گی ادھر چوہدری پرویز الہیٰ نے بھی چکوال میں اپنے پائوں جمانے کے لئے منصوبے تیار کئے ہیں یہ بھی ان کا ارمان ہے کیونکہ پچھلی مرتبہ تمام تر سرکاری مشینری کے استعمال کے باوجود جس اذیت سے انہیں دوچار ہونا پڑا تھا وہ اس کا بدلہ چکانا چاہتے ہیں تحریک انصاف کے ارمان تو پورے ہوتے نظر نہیں آرہے دیکھنا یہ ہے کہ ان دونوں جماعتوں کا اتحاد کیا رنگ لاتا ہے تجزیہ نگاروں کے مطابق اس وقت مسلم لیگ ن کے مرال بلند ہیں اس کے کارکن بھی ایک نئے ولولے سے میدان میں نکل کھڑے ہوئے ہیں وزیر اعظم کے دورہ چکوال کے اثرات اس وقت ختم ہو جاہیں گے جب میاں نواز شریف چکوال آپہنچیں گے تجزیہ نگاروں کے مطابق ضلع چکوال کے عوام مسلم لیگ ن سے ہی پیار کرتے ہیں وہ کسی بھی دوسرے کو اہمیت نہیں دیتے ان دیکھیں کہ کس پارٹی کے ارمان پورے ہوتے ہیں اور کس کے ارمان دل کے آنسو بنتے ہیں۔
تحریر : ریاض احمد ملک بوچھال کلاں malikriaz57@gmail.com 03348732994 riaz.malik48@yahoo.com