کوئٹہ : وزیراعلی بلوچستان اسلم رئیسانی کا کہنا ہے کہ بلوچستان کی موجودہ صورت حال میں بیرونی مداخلت کی مصدقہ اطلاعات ہیں۔ لاپتہ افراد کی فہرست میں شامل بعض لوگ افغانستان اور دبئی میں کاروبار کر رہے ہیں۔ کوئٹہ میں یورپی یونین کے سفیر لارس گزویجی مارک نے وزیراعلی بلوچستان سے ملاقات کی۔ یورپی سفیر سے بات کرتے ہوئے اسلم رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان میں صورت حال کی بہتری کے لیے مذاکرات ضروری ہیں لیکن پہاڑوں پر جانے والے بعض عناصر مذاکرات کی راہ میں حائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ہر سردار اور نواب کا اپنا علاقہ ہے کوئی کسی کے تابع نہیں علیحدگی کی صورت میں خانہ جنگی شروع ہو جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ لاپتہ افراد اور مسخ شدہ لاشیں ملنے سے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے۔ لاپتہ افراد میں چند نام ایسے ہیں جو افغانستان یا دبئی میں کاروبار کر رہے ہیں۔ اسلم رئیسانی نے کہا کہ اسکول ٹیچر زرینہ مری کے غائب کیے جانے کا الزام لگایا گیا جبکہ نادرا اور محکمہ تعلیم کے ریکارڈ میں اس خاتون کا نام موجود نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں زراعت تباہ ہو رہی ہے اور خدشہ ہے کہ زراعت سے وابستہ افراد بھی پہاڑوں پر چلے جائیں گے۔ وزیراعلی اسلم رئیسانی نے کہا کہ پوری دنیا کی نظریں بلوچستان کے وسائل پر ہیں۔