مفتی اعظم شیخ عبداللہ بن عبدالعزیز نے کہا ہے شرک کو کسی بھی صورت اختیار نہ کیا جائے۔ توحید کا پیغام یہ ہے کہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کی جائے ۔ خدا سے ڈرتے رہو۔ مسلمان مشکلات میں بھی صبر کرتا ہے۔
میدان عرفات میں دنیا بھر سے آئے لاکھوں عازمین حج سے خطبہ دیتے ہوئے مفتی اعظم نے کہا کہ مسلمان معاشرے کا مفید فرد ہوتا ہے۔ مومن کی نشانی ہے کہ اس کی ذات سے کسی مسلمان کو نقصان نہ پہنچے۔ اللہ کے سوا کسی اور کو پکارنے والا گمراہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی برائیوں کا ڈٹ کا مقابلہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں جبر اور ظلم کی کوئی گنجائش نہیں۔ آج یہاں سب مسلمان ہیں کوئی قوم نہیں ۔ ہمیں چاہیے کہ تمام تعصبات ختم کردیں۔
شریعت کے خلاف باتیں مخالفین کا پراپیگنڈا ہے۔ اظہار رائے کی آڑ میں اسلامی حدود کے خلاف باتیں ہوتی ہیں۔ مسلمان باہر کے بینکوں سے نکال کر اپنی دولت اپنے معاشروں میں لائیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو اپنی مشکلات اپنے وسائل سے حل کرنا ہونگی.مفتی اعظم نے مزید کہا کہ مسلمان اپنے عقیدے کی حفاظت کریں۔ اللہ کا ذکر بڑی بات ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تکریم ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ اسلامی ممالک میں اسلامی تعلیمات کو رواج دینا ہوگا۔ اسلام کے پیغام کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔ سیاسی مشکلات کا مسلمان مل کر حل نکال سکتے ہیں۔ مسلمانوں کو باہمی نفرتوں سے بچنا ہوگا۔ مسلمان اپنے وسائل اور تجربات کا ایک دوسرے سے تبادلہ کریں.