رات کا پچھلا پہر ہے اور میں
Posted on December 25, 2012 By Muhammad Shehzad آپکی شاعری
loneliness
رات کا پچھلا پہر ہے اور میں
جاگتا سوتا نگر ہے اور میں
میں کہ سنگ آسا ہوا ہوں دوستو!
کیسے جادو کا اثر ہے اور میں
حکم ہے جرعہ کشی کا دیکھئے
زہر لب پر قدح بھر ہے اور میں
زندگی صحرا سفر ہے جان لیں
سر پہ تپتی دوپہر ہے اور میں
پھول ، پودے اور بستی سوگئی
آرزو کا اِک شجر ہے اور میں
لوگ سارے بے سماعت ہوگئے
شور کرتا زخمِ سر ہے اور میں
آنکھ میں سب کی بسی ہے خفتگی
تشنہ ناظر ہنر ہے اور میں
ایسا لگتا ہے کہ میں صحرا میں ہوں
رات ہے جاوید گھر ہے اور میں
شاعر: جاوید ندیم