رمشا مسیح کیس میں امام مسجد خالد جدون کو شواہد میں ردو بدل کرنے کے الزام میں عدالت نے چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھجوا دیا گیا ہے۔
ملزم خالد جدون کو ڈیوٹی مجسٹریٹ اسلام آباد نصر من اللہ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ پیشی کے موقع پر پولیس اور کمانڈوز کی بھاری نفری تعینات تھی ملزم کو بکتر بند گاڑی میں عدالت لایا گیا اور اس کی آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی تھی۔ملزم کی عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا گیا۔پولیس کی جانب سے ملزم کے جوڈیشل ریمانڈ کی استدعا کی گئی عدالت نیملزم سے پولیس تشدد کے بارے میں استفسار کیا جس پر ملزم نے بتایا کہ اس پر کسی قسم کا تشدد نہیں کیا گیا۔عدالت نے پولیس کی استدعا پر ملزم کو چودہ روز کے لیے جیل بھجوانے اور 16ستمبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔عدالیت نے ملزم کی آنکھوں پر سے پٹی ہٹانے کا حکم بھی دیا۔عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے استغثا کے وکیل را خالد کا کہنا تھا کہ خالد جدون کا معاملہ رمشا کیس سے الگ ہے اس لیے کیس کی الگ سے ایف آئی آر درج کی جائے۔عیسائی لرکی رمشا کو توین قرآن کیس میں گرفتار کر کے جیل بھجوایا گیا تھا جبکہ حافظ زبیر نامی ایک شخص نے مجسٹریٹ کو قلمبند کروائے گئے بیان میں انکشاف کیا کہ دوران اعتکاف مسجد میں عماد نامی شخص لفافے میں راکھ لے کر آیا اور اسے قاری خالد جدون کے حوالے کیا اور قاری خالد نے اس میں قرآن کے کچھ اوراق شامل کر کے پولیس میں رپورٹ درج کرنے کے لیے کہا۔جبکہ قاری خالد کو ایسا کرنے سے منع کیا تو اس نے کہا اس سے کیس مضبوط ہو جائے گا۔حافظ زبیر کے اس بیان کے بعد پولیس نے کل رات قاری خالد جدون کو اسلام آباد کے نواحی علاقے میرا جعفر سے گرفتار کیا ۔رمشا کی درخواست ضمانت پر کل ایڈیشنل سیشن جج اعظم خان کی عدالت میں سماعت ہو گی۔