رحیم یار خان (جیوڈیسک) رمضان ہے تو کیا ہوا آج جشن آزادی ہے اورہمیں پی لینے دو جی لینے دو۔ رحیم یارخان میں پولیس اہلکار شراب میں ٹن آزادی کی خوشیاں مناتا رہا۔ پولیس انسپکٹر عبد العلیم شراب سے ٹن موٹرسائیکل کوگھسیٹتا رہا۔ تین پھولوں کامالک انسپکٹر عبدالعلیم کو موٹرسائیکل توچلانا آتا ہے مگر کیا کرے ٹن ہوکر بھول گیا۔ بند موٹرسائیکل شہر میں گھسیٹتاپھرتا رہا،،کبھی رکشہ میں ٹکر ماری تو کبھی ریڑھی میں اور جوانی نے جوش مارا تو موٹرسائیکل سے گر پڑا۔ عوام کو مفت میں جشن آزادی کا تماشہ دیکھنے کو مل گیا،،گرے ہوئے پولیس اہلکار کولوگوں نے اٹھایا موٹرسائیکل پر بٹھایا اورجوان پھرچل پڑا۔
ٹن پولیس اہلکار کو بچانے کے لیے پیٹی بھائی میدان میں آگئے، بہانہ بنایاگیا شوگر لو ہے۔ ہارٹ پیشنٹ ہے۔ عوام نے ریسکیو 1122 بلالی مگر پیٹی بھائی کو تماشا بنتے دیکھ کر اہلکاروں کی عزت کو گوارا نہ ہوا اور ریسکیو اہلکاروں کو قریب آنے پر برے نتائج کی دھمکی دے کر واپس بھیج دیا اور خود شاہی سوار کو موٹرسائیکل پر بٹھا کر لے گئے اور یہ جا وہ جا۔