کراچی(جیوڈیسک) کراچی میں پیپلز پارٹی کی رکن سندھ اسمبلی کلثوم چانڈیو پر فائرنگ کے واقع کو مشکوک قرار دے دیا۔پولیس ذرائع کے مطابق کلثوم چانڈیو پر فائرنگ کے کئی مقامات بتائے گئے،پہلے کہا گیا کہ فائرنگ کا واقع پنجاب چورنگی پر پیش آیا ،پھر زمزمہ، پھر ثمرین چورنگی اور آخر میں اینٹی نارکوٹکس کے دفتر کے قریب کی نشاہدہی کی گئی۔
پولیس ذرائع کے مطابق واقع کا کوئی عینی شاہد بھی نہیں ملا،پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کلثوم چانڈیو کے بیان کے مطابق جس وقت یہ واقع پیش آیا، وہ پنچاب چورنگی کے قریب گاڑی سے اتر کر فون پر بات کررہی تھیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق گزشتہ روز شام کو پیش آنے والے واقع کی جگہ اور پولیس تھانے کی حدود کا تعین رات گئے بھی نہیں ہوسکا ایس ایس پی کلفٹن جاوید مہر کے مطابق ڈیفنس میں فائرنگ سے زخمی ہونے والی ایم پی اے کلثوم چانڈیو کا بیان ان کی طبعیت سنبھلنے کے بعد قلمبند کیا جائے گا۔
کلثوم چانڈیو پر حملے کے حوالے سے پولیس نے کوئی متضاد بات نہیں کہی۔ کلثوم چانڈیو پرحملے کی تحقیقات شروع کردی گئیں ہیں اور ایف آئی آر ان کے بیان کے بعد درج کی جائے گی۔