اسکردو : (جیو ڈیسک) گیاری سیکٹر میں برفانی تودے تلے دبے جوانوں کو نکالنے کے لئے آج27ویں روز بھی سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ امدادی کاموں کا جائزہ لینے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی آج تیسری بار گیاری سیکٹر پہنچے، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی اسکردو سے بذریعہ ہیلے کاپٹر گیاری روانہ ہوئے، جہاں انہوں نے امدادی کارروائیوں کا جائزہ لینے کے علاوہ ان کارروائیوں میں حصہ لینے والے جوانوں سے بھی ملاقاتیں کیں۔
جنرل کیانی کا سانحہ گیاری کے بعد یہ تیسرا دورہ ہے، اس موقع پر سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن کی نگرانی کرنے والے فورس کمانڈر میجر جنرل اکرام الحق نے جنرل اشفاق پرویز کیانی کو امدادی کاموں کے بارے میں بریفنگ بھی دی، اس سے پہلے گیاری سیکٹر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میجر جنرل اکرام الحق کا کہنا تھا کہ گیاری سیکٹر کے مقام پر 700 سال سے اس طرح کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا، یہ مرحلہ انتہائی اذیت ناک اور صبر آزما ہے، عوام برفانی ملبے تلے جوانوں کے لئے دعا کریں اور حوصلے سے انتظار کریں، میجر جنرل اکرام الحق کا کہنا تھا کہ یہ حادثہ 4 کلو میٹر دور سے گلیشئر سرکنے کے باعث پیش آیا، بٹالین ہیڈ کوارٹر پر گرنیوالا تودہ عطا آباد سے بھی بڑا تودہ تھا۔ میجر جنرل اکرام الحق کا کہنا تھا کہ سیاچن پر آرمی پوزیشنز کو محفوظ بنانے کیلئے خصوصی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔