افریقی ملک زمبابوے کے وزیر خزانہ نے انکشاف کیا ہے کہ سرکاری ملازمین کو تنخواہیں دینے کے بعد ملکی خزانے میں صرف 217 ڈالر بچے ہیں۔
وزیر خزانہ ٹینڈے بٹی کا کہنا ہے اس ہفتے سرکاری ملازمین کو تنخواہیں ادا کرنے کے بعد ملک دیوالیہ ہو گیا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملک میں ہیرے نکالنے والی کمپنیاں حکومت کو رقم ادا نہیں کر رہیں جس سے بحران کی سنگینی مزید بڑھ گئی ہے۔
ان دنوں زمبابوے کو نئے آئین کے معاملے میں ریفرنڈم اور انتخابات کے لیے تقریبا بیس کروڑ ڈالر کی ضرورت ہے جس کے حصول میں حکومت کو مسائل کا سامنا ہے۔