امریکہ (جیوڈیسک)نائن الیون کے سانحے کوآج گیارہ سال ہو چکے ہیں۔ اس طویل عرصے میں نہ تو دہشت گردی کا خاتمہ ممکن ہوسکا اور نہ ہی پاک امریکہ خوشگوارتعلقات میں استحکام آ سکا۔
جنگوں سے چور افغانستان پر امریکہ کی چڑھائی کا جواز ورلڈ ٹریڈ سنٹر اور پینٹاگون پر حملوںنے فراہم کیا۔ دوماہ کے مختصر عرصے میں یک طرفہ جنگ نے طالبان حکومت کا خاتمہ تو کر دیا لیکن افغانستان کی زخمی سر زمین سپر پاور اور اس کے اتحادیوں کیلئے آج بھی آگ کی بھٹی کی طرح ہے۔
افغانستان میں ایڑھی چوٹی کا زور لگا کر امریکہ اوراتحادیوں نے پاکستان میں اسامہ کا سراغ لگا لیا لیکن القاعدہ کا نیٹ ورک نہیں توڑا جا سکا۔ غاروں کے دور میں دھکیلنے کی دھمکی یا خوشحال بنانے کے وعدے نے پاکستان کے مکے بازوں کو رام کر لیا لیکن فرنٹ لائن کا اتحادی بننے کے بارہ سال بعد ملک و قوم اس مقام سے بھی پیچھے آگئے جہاں دو ہزار ایک میں کھڑے تھے۔
نائن الیون کے بعد افغانستان میں بری طرح پھنس جانے اور معاشی بد حالی کے باوجود امریکی جنگی جنون کسی نئے محاذ کی تلاش میں ہے۔ پاکستان میں کبھی القائدہ اور کبھی حقانی نیٹ ورک کی موجودگی کے الزامات سے پاک امریکہ تعلقات مسلسل الجھائو کا شکار رہے ہیں۔